Tuesday, October 24, 2023

Sir Syed Day 2023 Celebrated by AMUOBA, Lucknow

اموبا لکھنؤ کی طرف سے سرسید ڈے جوش و خروش سے منایا گیا

 لکھنؤ: 18 اکتوبر 2023


 علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے بانی سرسید احمد خان کے 207 ویں یوم پیدائش کے موقع پر اندرا گاندھی پرتشٹھان میں اے ایم یو اولڈ بوائز ایسوسی ایشن کے زیراہتمام یوم سرسید ڈے کی تقریب منعقد کی گئی۔  پروگرام کا آغاز قاری معین الدین کی کلام پاک کی تلاوت سے ہوا۔  ایسوسی ایشن کے صدر پروفیسر شکیل قدوئی نے اپنے صدارتی خطاب میں تمام مہمانوں اور دیگر حاضرین کو خوش آمدید کہا۔  ایسوسی ایشن کے سکریٹری انجینئر ایس ایم شعیب نے گزشتہ سال کی رپورٹ پیش کرتے ہوئے انجمن کی طرف سے کئے گئے کاموں کی تفصیلات پیش کیا۔ 

 اس موقع پر مہمان خصوصی جسٹس (ریٹائرڈ) شبیح الحسنین، چیئرمین پنجاب پی ٹی این ڈی ایس پی اے بورڈ، چندی گڑھ نے سرسید کی آخری وصیت جو کہ اے ایم یو کیمپس میں ایک بڑے سنگ پر کندہ ہے کے ذکر سے اپنی بات شروع کرتے ہوئے کہا کہ سر سید نے کہا تھا کہ "میرے بچوں! میں نے یہ ادارہ تمہارے لیے قائم کیا ہے اور مجھے امید ہے کہ تم علم کے چراغ جلا کر فضا کو روشن رکھو گے، اس وقت تک جب تک کہ جہالت کا اندھیرا مٹ نہیں جاتا۔"
انہوں نے مجاز لکھنوی کے شعر میں ترمیم کرتے ہوئے سر سید کو اس طرح خراج  تحسین پیش کیا:

شام در شام جلیں گے تیری یادوں کے چراغ   نسل در نسل اجالوں کی گواہی دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ آج یوم سرسید کے موقع پر اتنی بڑی تعداد میں آپ سب کی موجودگی ظاہر کرتی ہے کہ سرسید کا مشن ناکام نہیں ہوا بلکہ کامیاب ہے اور جس نسل کو انہوں نے بدلنے کی کوشش کی، وہ یقیناً تبدیل ہوئی ہے۔ جن حالات سے انہوں نے ایک سائنٹفک سوسائٹی بنائی اور اس کے بعد ایک مدرسہ بنایا اور پھر ایک کالج بنایا جس نے سرسید کے انتقال کے 22 سال بعد یونیورسٹی کی شکل اختیار کی، ان سب کا فاصلھ کیسے طے ہوا، یہ بتانے کے لیے وقت ناکافی ہے۔لیکن اتنا کہنا ضروری ہے کہ ہم ہر وقت حالات کا رونا روتے ہیں تو کیا سر سید کے زمانے میں حالات اچھے تھے؟ موجودہ حالات سرسید کے زمانے سے زیادہ خراب نہیں ہے لیکن سر سید کا کمال یہی ہے کہ انہوں نے حالات خراب ہونے کے باوجود جس ہمت اور جس ویژن سے کام کیا ہے وہ اپنے آپ میں مثالی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہم خود کو علیگ کہتے ہیں اور سرسید کو خراج عقیدت پیش کرنے آئے ہیں تو حوصلا ہماری اوّلین شرط ہونی چاہیے۔  انہوں نے مجوزہ سرسید مشن اسکول کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ فنڈز کا انتظار کیے بغیر اس سمت میں آگے بڑھنے کی ضرورت ہے اور جب آپ آگے بڑھیں گے تو فنڈز کا بندوبست خود بخود ہوجائے گا۔

 اس موقع پر الامین مشن کے بانی ایم نورالاسلام کو پدم بھوشن ڈاکٹر کلبے صادق میموریل ایوارڈ فار ایکسیلنس ان ایجوکیشن سے نوازا گیا۔  مہمان ذی وقار کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے ایم نورالاسلام نے اپنے خطاب میں کہا کہ سرسید احمد کا لگایا ہوا تعلیم کا درخت آج تک پھل پھول رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بنگال میں الامین مشن شروع کرنے میں بڑی دشواری پیش آئی لیکن اب حالات بہتر ہو رہے ہیں۔  آج ہمارا ادارہ میڈیکل، انجینئرنگ اور سول سروسز کے شعبہ میں تیزی سے ترقی کر رہا ہے۔  انہوں نے بتایا کہ ہمیں رام کرشن مشن کو دیکھ کر تعلیم کے میدان میں کام کرنے کی ترغیب ملی۔  اس وقت الامین کے طلباء ملک کے مختلف شعبوں میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔


 نورالاسلام نے کہا کہ ہمارا خواب ہے کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی طرح ہر جگہ الامین کے طالب علم ہوں۔  ہمارے ادارے میں غریب ہونے کی بنیاد پر کسی بچے کو پڑھنے سے نہیں روکا جاتا بلکہ مالی حالت کو مدنظر رکھتے ہوئے ہر ممکن مدد فراہم کی جاتی ہے۔  انہوں نے کہا کہ اگر سرسید کے مشن کو زمینی سطح پر آگے بڑھانا ہے تو ایماندار اور مخلص دوست کی طرح کام کرنے کی ضرورت ہے۔  ایک دن آئے گا جب تعلیم کے تاریکی چھٹ جائےگی۔  ہمیں سب کو ساتھ لے کر آگے بڑھنا ہے، تبھی ہمارے معاشرے کے پسماندہ لوگ تعلیمی میدان میں آگے بڑھ سکیں گے۔

 مہمان اعزازی موسیقار جانی فوسٹر نے بتایا کہ برطانوی دور حکومت میں سرسید نے تعلیمی میدان میں کامیاب کوششیں کی۔  انہوں نے اپنی قوم کے لیے بے شمار قربانیاں بھی دیں۔  لکھنؤ میں جس سر سید مشن اسکول کی بنیاد رکھی گئی ہے وہ سرسید کو حقیقی معنوں میں خراج عقیدت ہے۔  تعلیم کا شعبہ ایسا ہے جہاں سے سائنسدان، ڈاکٹر، انجینئر، اساتذہ، دفاع، فلموں وغیرہ کے شعبوں میں بہترین کارکردگی کرنے والے سامنے آتے ہیں اور دنیا میں اپنے معاشرے اور ملک کا نام روشن کرتے ہیں۔  جانی فوسٹر نے کہا کہ تعلیم کے جس کارواں کو سرسید احمد خان نے آگے بڑھایا، اب ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اسے آگے لے کر چلیں۔


تقریب میں بالترتیب یونیورسٹی کے سینئر سابق طلباء  نسیم الدین بلگرامی، محترمہ انور جہاں، انجینئر طاہر حسین عابدی اور ایس ایم الیاس صفوی کو اموبا لکھنؤ سٹالوارٹ ایوارڈ سے نوازا گیا۔  ڈاکٹر محمد مبشر نے مجوزہ سرسید مشن سکول کے بارے میں تفصیل سے جانکاری دی۔  اس موقع پر اے ایم یو کے کلاس 9 اور کلاس 10 کے داخلہ ٹیسٹ کی تیاری کے لیے آن لائن کوچنگ پروگرام کا بھی ڈائرکٹر آف گریویٹی کوچنگ محمد اشفاق اور دیگر مہمانوں نے لانچ کیا۔

 پروگرام میں جانی فوسٹر نے اے ایم یو سے متعلق شاعروں کا کلام پیش کیا۔  پروگرام کی نظامت محترمہ حنا جعفری نے کی اور شکریہ شیخ محمد طارق نے پیش کیا۔  پروگرام کا اختتام یونیورسٹی ترانہ اور قومی ترانے کے ساتھ ہوا۔


 اس موقع پر انیس انصاری آئی اے ایس (ر)، رضوان احمد سابق ڈی جی پی، شفقت کمال آئی اے ایس (ر)، طلحہ آئی آر ایس (ر)، شاہد منظر عباس رضوی آئی اے ایس، معید احمد سابق وزیر، سابق جج ایس ایم حسیب، پروفیسر کوثر عثمان، ڈاکٹر سہیل احمد فاروقی، ڈاکٹر سعود الحسن، ڈاکٹر کلب سبطین نوری، نظم الحسن رضوی نجمی، غفران راشد، طارق صدیقی، جاوید صدیقی، مجتبی خان، انجینیئر محمد غفران، انور حبیب علوی، شہلا حق، عاطف حنیف، مادھو سکسینہ، فیصل فاروقی، ڈاکٹر ارم دیبا، شازیہ فاروقی، رعنا طیب، حسین احمد، قیس مجیب، محمد نعیم احمد، ڈاکٹر وقار بیگ، عمیق جامعی، مشہور تاجر خالد مسعود، مشہور شاعر واصف فاروقی، ڈاکٹر عبدالاحد، آر کے گوول، ڈاکٹر زیبا صدیقی سمیت سینکڑوں علیگ اور شہر کے معزز حضرات موجود تھے۔


 ایس ایم شعیب,  اعزازی سیکرٹری  , اے ایم یو اولڈ بوائز ایسوسی ایشن لکھنؤ  9415028809 ۔
Mohtaram janab S.M. Shoeb aur AMUOBA, Lucknow
Assalam u Alaikum
Allah may help you and your Team,  My Best Wishes to your Continuous Success
Yours Fondly 
CEC AMU Old Boys (Alumni) Association 
Editor www.salamevatan.org



No comments:

Popular Posts